شفاعت سے محروم رہنے والوں کی عدمِ شفاعت کی وجہ کیا ہوگی؟

زمرہ جات > ایمانیات و عقائد > عقیدۂ شفاعت

Play Copy

وَ یَوۡمَ تَقُوۡمُ السَّاعَۃُ یُبۡلِسُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ ﴿۱۲﴾

12. اور جس دن قیامت قائم ہوگی تو مجرم لوگ مایوس ہو جائیں گےo

12. On the Day the Hour sets in, the guilty shall despair.

(الرُّوْم، 30 : 12)
Play Copy

وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہُمۡ مِّنۡ شُرَکَآئِہِمۡ شُفَعٰٓؤُا وَ کَانُوۡا بِشُرَکَآئِہِمۡ کٰفِرِیۡنَ ﴿۱۳﴾

13. اور ان کے (خود ساختہ) شریکوں میں سے ان کے لئے سفارشی نہیں ہوں گے اور وہ (بالآخر) اپنے شریکوں کے (ہی) مُنکِر ہو جائیں گےo

13. And they will have no intercessors among those partners they ascribed (to Allah), and they will then disbelieve in their associate gods.

(الرُّوْم، 30 : 13)
Play Copy

وَ یَوۡمَ تَقُوۡمُ السَّاعَۃُ یَوۡمَئِذٍ یَّتَفَرَّقُوۡنَ ﴿۱۴﴾

14. اور جس دن قیامت برپا ہوگی اس دن لوگ (نفسا نفسی میں) الگ الگ ہو جائیں گےo

14. And on the Day the Hour sets in, they shall be separated (from one another).

(الرُّوْم، 30 : 14)
Play Copy

فَاَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَہُمۡ فِیۡ رَوۡضَۃٍ یُّحۡبَرُوۡنَ ﴿۱۵﴾

15. پس جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے تو وہ باغاتِ جنت میں خوش حال و مسرور کر دیئے جائیں گےo

15. As for those who believed and performed righteous deeds, they shall be made to rejoice in a Garden.

(الرُّوْم، 30 : 15)
Play Copy

اَللّٰہُ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ ؕ مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا شَفِیۡعٍ ؕ اَفَلَا تَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿۴﴾

4. اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے (اسے) چھ دنوں (یعنی چھ مدتوں) میں پیدا فرمایا پھر (نظام کائنات کے) عرش (اقتدار) پر (اپنی شان کے مطابق) جلوہ افروز ہوا، تمہارے لئے اسے چھوڑ کر نہ کوئی کارساز ہے اور نہ کوئی سفارشی، سو کیا تم نصیحت قبول نہیں کرتےo

4. Allah is the One Who created the heavens and the earth and whatever is between them in six periods. Then He established (His authority) over the Throne (befitting His Glory). Apart from Him, you have neither any protector nor intercessor. Will you not then become mindful (of advice)?

(السَّجْدَة، 32 : 4)