کیا اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو امورِ غیبیہ سے مطلع فرمایا ہے؟

زمرہ جات > ایمانیات و عقائد > ایمان بالرسالت

Play Copy

عٰلِمُ الۡغَیۡبِ فَلَا یُظۡہِرُ عَلٰی غَیۡبِہٖۤ اَحَدًا ﴿ۙ۲۶﴾

26. (وہ) غیب کا جاننے والا ہے، پس وہ اپنے غیب پر کسی (عام شخص) کو مطلع نہیں فرماتاo

26. (He is) the Knower of the Unseen. He does not disclose His Unseen to anyone,

(الْجِنّ، 72 : 26)
Play Copy

اِلَّا مَنِ ارۡتَضٰی مِنۡ رَّسُوۡلٍ فَاِنَّہٗ یَسۡلُکُ مِنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖ رَصَدًا ﴿ۙ۲۷﴾

27. سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے (اُنہی کو مطلع علی الغیب کرتا ہے کیونکہ یہ خاصۂ نبوت اور معجزۂ رسالت ہے)، تو بے شک وہ اس (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے اور پیچھے (علمِ غیب کی حفاظت کے لئے) نگہبان مقرر فرما دیتا ہےo

27. except to the one whom He chooses as (His) messenger. Then He appoints guards in front of him and behind him,

(الْجِنّ، 72 : 27)
Play Copy

وَ مَا ہُوَ عَلَی الۡغَیۡبِ بِضَنِیۡنٍ ﴿ۚ۲۴﴾

24. اور وہ (یعنی نبئ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غیب (کے بتانے) پر بالکل بخیل نہیں ہیں (مالکِ عرش نے ان کے لئے کوئی کمی نہیں چھوڑی)o

24. And he (i.e. the Esteemed Messenger (blessings and peace be upon him) is not ungenerous in disclosing (the knowledge of) the Unseen.

(التَّکْوِيْر، 81 : 24)