قرآنِ مجید میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے قصص اس قدر تفصیل سے بیان کرنے کا کیا مقصد ہے؟

زمرہ جات > قصص الانبیاء > اقوامِ سابقہ کے قصص

Play Copy

فَجَعَلۡنٰہَا نَکَالًا لِّمَا بَیۡنَ یَدَیۡہَا وَ مَا خَلۡفَہَا وَ مَوۡعِظَۃً لِّلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۶۶﴾

66. پس ہم نے اس (واقعہ) کو اس زمانے اور اس کے بعد والے لوگوں کے لئے (باعثِ) عبرت اور پرہیزگاروں کے لئے (مُوجبِ) نصیحت بنا دیاo

66. So, We made it an exemplary punishment for the present and for succeeding generations, and a lesson to those who are God-conscious.

(الْبَقَرَة، 2 : 66)
Play Copy

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَعِبۡرَۃً لِّمَنۡ یَّخۡشٰی ﴿ؕ٪۲۶﴾

26. بیشک اس (واقعہ) میں اس شخص کے لئے بڑی عبرت ہے جو (اللہ سے) ڈرتا ہےo

26. Surely, in this (incident), there is an admonition for one who fears (Allah).

(النَّازِعَات، 79 : 26)