اگر میاں بیوی کے درمیان افتراق کا اندیشہ ہو تو اُن کیلئے کیا حکم ہے؟

زمرہ جات > معاملات و معاشرت > ازدواجی زندگی کے احکام

Play Copy

وَ اِنۡ خِفۡتُمۡ شِقَاقَ بَیۡنِہِمَا فَابۡعَثُوۡا حَکَمًا مِّنۡ اَہۡلِہٖ وَ حَکَمًا مِّنۡ اَہۡلِہَا ۚ اِنۡ یُّرِیۡدَاۤ اِصۡلَاحًا یُّوَفِّقِ اللّٰہُ بَیۡنَہُمَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیۡمًا خَبِیۡرًا ﴿۳۵﴾

35. اور اگر تمہیں ان دونوں کے درمیان مخالفت کا اندیشہ ہو تو تم ایک مُنصِف مرد کے خاندان سے اور ایک مُنصِف عورت کے خاندان سے مقرر کر لو، اگر وہ دونوں (مُنصِف) صلح کرانے کا اِرادہ رکھیں تو اللہ ان دونوں کے درمیان موافقت پیدا فرما دے گا، بیشک اللہ خوب جاننے والا خبردار ہےo

35. If you fear a breach (of marital contract) between the two of them, appoint an arbiter from his people and an arbiter from her people. If both (arbiters) desire reconciliation, Allah will restore harmony between them. Indeed, Allah is All-Knowing, All-Aware.

(النِّسَآء، 4 : 35)