انبیاء کرام علیہم السلام کے ایامِ ولادت کی کیا اہمیت ہے؟

زمرہ جات > ایمانیات و عقائد > میلاد انبیاء

Play Copy

وَ سَلٰمٌ عَلَیۡہِ یَوۡمَ وُلِدَ وَ یَوۡمَ یَمُوۡتُ وَ یَوۡمَ یُبۡعَثُ حَیًّا ﴿٪۱۵﴾

15. اور یحیٰی پر سلام ہو ان کے میلاد کے دن اور ان کی وفات کے دن اور جس دن وہ زندہ اٹھائے جائیں گےo

15. Peace be upon him, the day he was born, the day he dies, and the day he will be raised alive!

(مَرْيَم، 19 : 15)
Play Copy

وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوۡمَ وُلِدۡتُّ وَ یَوۡمَ اَمُوۡتُ وَ یَوۡمَ اُبۡعَثُ حَیًّا ﴿۳۳﴾

33. اور مجھ پر سلام ہو میرے میلاد کے دن، اور میری وفات کے دن، اور جس دن میں زندہ اٹھایا جاؤں گاo

33. Peace be upon me the day I was born, the day I will die, and the day I will be raised to life again!’

(مَرْيَم، 19 : 33)
Play Copy

ذٰلِکَ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ ۚ قَوۡلَ الۡحَقِّ الَّذِیۡ فِیۡہِ یَمۡتَرُوۡنَ ﴿۳۴﴾

34. یہ مریم (علیہا السلام) کے بیٹے عیسٰی (علیہ السلام) ہیں، (یہی) سچی بات ہے جس میں یہ لوگ شک کرتے ہیںo

34. That is ‘Isa, the son of Maryam (i.e. Jesus, the son of Mary). (This is) the saying of the truth, concerning which they doubt.

(مَرْيَم، 19 : 34)